ظل ِ سبحانی ۔۔۔ کوثر جمال
ظِلِ سبحانی
کوثر جمال
آدم زاد نے
ہم شیر کا لہو پیا
اور ماں جائی کے کھیت میں
اپنی فصلیں اگائیں
یہ دنیا اس کی جاگیر ہے
اور انسان اس کے باج گزار
اسے الوحی کتابوں نے
جہاں گیری کا مجاز بنایا ہے
کیا کہا؟
“وہ قاتل، وہ زانی، سفاک ڈاکو،
وہ ظالم، وہ وحشی، وہ دشمنِ انساں”
خاموش اے گستاخ
حدِ ادب ملحوظ رہے
وہ ہے آقا ، وہ مالک
وہ ہے سایہ خدا کا
Facebook Comments Box