خواب میں سفر ۔۔۔۔ کشور ناہید
خواب میں سفر
زندگی بدلی، فضا کا ذائقہ بدلا
مگر چہرہ نہیں بدلا
یہ عورت میرا چہرہ ہے۔
یہ عورت، دھوپ سے جلتے ہوئے
آنگن میں میرے ساتھ کھیلی ہے۔
یہ عورت، غم کی بارش میں نہائی
عمر کی ساری لکیریں پہن کے بھی مسکراتی
اور اپنے دکھ ہواؤں کو سناتی
سب میں خوشیاں بانٹتی
شبنم سی لگتی ہے۔
مجھے معلوم ہے اس کی سہیلی
اس کے گھر کی ایک کھڑکی ہے
جہاں وہ اپنی گزری عمر کی
ساری مہک، ساری ملاقاتیں سنبھالے ہے۔
وہ ساری سلوٹیں جو عمر نے چہرے پہ لکھی ہیں
وہ اس کھڑکی میں جاکے، سب کے سب تحلیل ہوتی ہیں
نکھر آتی ہے وہ لڑکی
کہ جس نے آرزو کے موتیوں کا ہار پہنا ہے۔
Kishwar Naheed is a feminist Urdu poet from Pakistan. She has written several poetry books. She has also received awards including Sitara-e-Imtiaz for her literary contribution towards Urdu literature.
Read more from Kishwar Naheed
Read more Urdu Poetry