مقدس صحیفوں میں دبائے خط ۔۔۔ ماہ جبین آصف
مقدس صحیفوں کے اوراق میں دبائے خط
ماہ جبین آصف
ریشمی جزدانوں میں ملفوف
سنہری ڈوریوں سے بندھا
رحل ِ عبث پہ رکھا
سخن ناشناس
اجنبی ، نافہم عبارت سے لکھا
کہیں پوشیدہ، کہیں مٹتے، بہتے خط سے لکھی اک تحریر
جو پڑھی نہ جا سکی
کاتب تقدیر کے دھندلے ہیولے
بُد بُداتے ہوئے کوئی پیغام سونپ جاتے
کوئی منتر کوئی اسم مولا
جو اس مٹتی تحریر کو
ڈی کوڈ کر سکے۔
Facebook Comments Box