سویا پڑا شہر ۔۔۔ محمود احمد قاضی
سویا پڑا شہر
محمود احمد قاضی
شہر سو رہا ہے
رات آہستگی سے اس کے اوپر سے ہو کر گزر رہی ہے
گلیاں ، بازار، ناکے
شاپنگ مال،پارک
بزرگوں کے مزار
فقیروں کے تکیے
طوائفوں کے ڈیرے
چوروں ڈاکووں کے مسکن
پر ہیزگاروں کے ہجرے
نِت چیوں پیوں کرنے والی کتیا
ہر چیز خوابیدہ ہے
لیکن ایک گھر کے ایک کمرے میں
صرف وہ جاگتا ہے
جو نہیں جانتا کہ وہ کیوں جاگتا ہے
Facebook Comments Box