غزل ۔۔۔ محمد سبکتگین صبا
Mohammad Subuktageen Saba is a Retired Collector of Customs. Government of Pakistan and a well known poet.
غزل
( محمد سبکتگین صبا )
ابھی سے جان دینے کی پڑی کیا
ابھی تُم نے بسر کی زندگی کیا
یہ جو تُم کو مری اب یاد آئی
غمِ دوراں سے فُرصت مل گئی کیا
مُجھےتُم کیوں مسیحا جانتے ہو
ہراک شے کی مُجھے ہے آگہی کیا
گُناہوں کا تسلسل ٹوُٹتا ہے
چڑھائیں بے گُناہ کی پھر بلی کیا
کرےہر آن جو اُس پر بھوسہ
بھلااُس کے لئے غم کیا،خوُشی کیا
کوئی مجھ سے الگ لاؤ تو جانیں
نہ کی جس نے خظا،وہ آدمی کیا
جوہم سے پیشتر منزل پہ پہُنچے
ملی تھی چھاؤں اُن کو بھی کبھی کیا
جہاں کل رات تھک کر میں گرا تھا
ترےگھر کی نہیں تھی وہ گلی کیا
جہاں والوں نے ٹھُکرایا ہمیشہ
بھلامُجھ میں ہی تھی کوئی کمی کیا
فقط ہے بات کہنے کا سلیقہ
کہ ہم کیا ہیں ہماری شاعری کیا
جوپلکوں پر لہو اٹکا ہوُا ہے
لگی دل کی صؔبا دل کو لگی کیا