گناہ ۔۔۔ نادیہ عنبر لودھی
گناہ
(نادیہ عنبر لودھی )
زانیوں کے پاس نئی نئی دلیلیں ہیں
نئے نئے الفاظ ہیں
بے شمار جواز ہیں
بدلتے وقت کی نبض پر ہاتھ رکھ کر
یہ نئے قصے سناتے ہیں
سوچ کے نئے زاویے تلاش کرتے ہیں
اضطراب کا ایک ہی حل سوچتے ہیں
بدبودار لمحات کو
بستر کی سلو ٹوں میں سوۓ
پوشیدہ تجربات کو
شراب کی بُو میں گھول لیتے ہیں
پھر اسُ لمحے تھوڑ ا سا سچ بھی بول لیتے ہیں
گزرے لذت آشنا تجربات کا بھید بھی کھول لیتے ہیں
کسی نئے بدن کی خوشبو میں گمُ
میقاس الشباب سے
پُر کیف لمحات تک
شراب کے جام سے ناف تک
راستہ ڈھونڈ لیتے ہیں
دلدل میں اُترتے قدموں کے واسطے
کوئی جواز بھی سوچ لیتے ہیں
حوا کے بیٹے
بنت ِ حوا سے کھیل لیتے ہیں
Facebook Comments Box