مجھ کو یادوں کا سحر مارتا ہے ۔۔۔ نادیہ عنبر

غزل

( نادیہ عنبر لودھی )


ہم کو آغاز ِ سفر مارتا ہے

مرتا کوئی نہیں ڈر مارتا ہے   

زندگی ہے مری مشکل میں پڑی

ہجر تو اس سے سوا مارتا ہے

 تیری قربت نہیں مجھ سے، نہ سہی

مجھ کو تو حسن ِ نظر مارتا ہے

 زندگی اس کی ہے محتاج مگر

دے بھی سکتا ہے مگر مارتا ہے

 اک ہنسی گونجتی ہے گھر میں مرے

مجھ کو یادوں کا سحر مارتا ہے

 خواب اتنے کہ دہائی عنبر

اِن کا پھر زیر و زبر مارتا ہے

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031