دو نظمیں ۔۔۔ نازیہ نگارش
1۔
مفلس زندگی
نازیہ نگارش
منتظر نہیں ۔۔۔۔۔ !!ا
مگر اہل نظر کی نگاہ
راستوں پر ہے
کہ
برف پگھلے بغیر قافلہ اٹھے
اور
خاموش انتظار کا شور
کسی طور بہلے
دل کسی طور سمجھے
قدم اک سمت اٹھیں
زنگ شمشیر دُھلے اور درد کی شام ڈھلے
اور
ڈھل جائے اور بھول جائے
2۔
روش
درد کی روداد کہوں
شعر کہوں یا مرثیہ لکھوں
درد ہر رنگ میں تیکھا ہے
خاموش، گہرا اور دلفریب
جاں سوختہ چلے آتے ہیں
درگاہ درد پہ فقیر بن کر
ٹُک روتے جو سوتا ہے درد
چل پڑتے ہیں اک اور سمت
ڈھونڈنے اک نیا روگ
اک اور جوگ
Facebook Comments Box