آدمی خود کو تلاش کرتا ہے۔۔۔نودان ناصر
آدمی خود کو تلاش کرتا ہے
نودان ناصر
آدمی خود کو تلاش کرتا ہے
صحرا کے ریت میں
وقت کا جنگل الجھتا رہتا ہے
زُہرا کے زیست میں
یاد کے گرما میں جم جاتا ہے
سردا کے گیت میں
کون جانتا ہے
اک بردست کی رمز میں گم ہے
سارے جہاں کی خبریں
Facebook Comments Box