سکڑی ہوئی زندگی ۔۔۔ راشد جاوید احمد
سُکڑی ہوئی زندگی
( راشد جاوید احمد )
یہ رہی میرے لکھنے کی میز
مسودوں سے بھری
سائڈ ٹیبل میں رکھے
کچھ وعدے بھی ہیں
جو ہر روز
مجھے میری بے بضاعتی یاد دلاتے ہیں
کچوکے لگاتے ہی
کچھ نامکمل تصویریں
بھی
میز کی دراز میں رکھی ہیں
میرے بعد شاید
وہ ان نامکمل تصاویر
صفحے موڑی کتابوں
سیاہی سے خالی قلموں اور
میز پر سے میری انگلیوں کے نشان دیکھے
تو اسے
میری استعمال شدہ
سکڑی ہوئی زندگی نظر آئے
تو اسے ردی کی ٹوکری میں پھینک دے
Facebook Comments Box