غزل ۔۔۔ صابر ظفر

غزل

صابر ظفر

جانے والے نے کیا سنی آواز

ساتھ اس کے چلی گئی آواز

خیمے والوں کی بات مت پوچھو

مجھ تک آئی رُندھی ہوئی آواز

پہلے آواز میرے پاس آئی

اور پھر دور ہو گئی آواز

تکتا رہتا ہوں خواب ان دیکھے

سنتا رہتا ہوں ان سنی آواز

اس نے پوچھا تھا حال کیا میرا

بیٹھتی ہی چلی گئی آواز

کس قدر نرم کس قدر شیریں

ایک بوسے کے بعد کی آواز

میرا نغمہ تو عارضی ہے ظفر

اس کی آواز دائمی آؤاز

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930