جب میں بوڑھی ہو جاوں گی ۔۔۔ سبین علی

جب میں بوڑھی ہو جاوں گی

( سبین علی )


جب میں بوڑھی ہو جاؤں گی
اگر جیتی رہی 
اور ساٹھ کا ہندسہ عبور کر لوں گی
تو ایسی فیس ایپ جیسی 
میک اپ زدہ بوڑھی نہ ہوں گی
میں اپنے اس کالے فریم کی عینک کی جگہ 
نیا چشمہ بنواوں گی 
سنہرے فریم کا
اور میں بالوں کو نہ رنگوں گی
جانتی ہوں سفید بال 
میرے دمکتے چہرے پر 
اسی طرح جچ اٹھیں گے 
جیسے ہار سنگھار کی پتیاں
کتھئی ٹنڈی پر کھل اٹھتی ہیں
میرے چہرے کی جھریوں میں
وقت کے اتار چڑھاؤ
تمغوں کی مانند سجے ہوں گے
اور میں ہاتھ میں کتاب تھامے 
مطالعہ کرتی
کسی آرام دہ کرسی پر 
بیٹھی 
باہر بھیگنے کی بجائے
بارش کا نظارہ کروں گی 
اور میری آنکھوں میں 
چمک ہوگی 
اپنے بچوں کی جوانی کی
اپنے بیٹوں کی چوڑی چھاتی اور لامبے قد 
اور بیٹی کا ذرا سا موٹاپا 
دیکھنا
کتنا خوبصورت لگے گا ل

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930