سورج کے فلیٹ سے ۔۔۔ سلمان حیدر
سورج کے فلیٹ سے
سلمان حیدر
سورج نے تمہیں دیکھنے کے لیے
سمندر کے اس پار
تمہاری کھڑکی کے سامنے والا فلیٹ خرید لیا
تمہاری سایئکل کا ہینڈل تمہارے ہاتھ کی حدت جذب کرنے کو
ساری رات اوس میں بھیگے گا
فرج میں رکھی یخ بستہ بوتل سوچتی ہے
تم اپنے ہونٹوں کا دائرہ کس پرکار سے بناتی ہو
چائے کے مگ کا خیال ہے
کہ تمہیں کسی سرد ملک کی طرف چلے جانا چاہیے
میرے پاس بہت ساری باتیں ہیں اور دن کے پاس صرف چوبیس گھنٹے
لفظ بنانے والا کاریگر محبت کی لمبی چھٹی پر جا چکا ہے
خاموشی شاعری کی ایک صنف ہے۔
Facebook Comments Box