اس ٹوٹے ہوئے آیئنے میں ۔۔۔ شازیہ محمود
Penslips Weekly Magazine Issue # 100
نظم
( شازیہ محمود )
اس ٹوٹے ہوئے آیئنے میں
شاید آپ کو میں ہر روز نظر اوں
پانچ سال روز اس میں خود کو دیکھا ہے
کبھی بکھرا ہوا
کبھی نکھرا ہوا
کبھی ہنستا ہوا
کبھی رویا ہوا
کبھی کھویا ہوا
کبھی پایا ہوا
کبھی بے حال سا
کبھی بے مثال سا
کبھی پر سکون سا
کبھی جنون سا
کبھی ٹوٹتا ہوا
کبھی جڑتا ہوا
کبھی روٹھا ہوا
کبھی مانا ہوا
کبھی سویا ہوا
کبھی جاگا ہوا
کبھی بے پرواہ سا
کبھی حساس سا
کبھی سنجیدہ سا
کبھی شوخ سا
کبھی جیتا ہوا
کبھی ہارا ہوا
کبھی خوش سا
کبھی نا خوش سا
ہر روپ قید ہے اس میں
سوائے اس روپ کے
جس میں آپ مجھے دیکھنا چاہتے ہیں
کہ آیئنہ اب ٹوٹ گیا ہے
Facebook Comments Box