جسم سے آگے ۔۔ شمائلہ نورین

جسم سے آگے

شمائلہ نورین

بہت آگے جہاں میری سوچ

تمہا ری سوچ سے ملتی ہو

یا میرا احساس تمہیں چوم جا ے

یا میری خوشبو تمہیں مہکا دے

یا میرا مزاج تمہیں سکوں دے

یا میرے آنسو تمہیں لرزا دیں

جسم سے آگے بہت آگے

جہاں تم مجھے انسان سمجھو

وہی لمحہ جنت سے آیا ہوگا

اب جو چا هے

جہاں سے چا هے

مجھ سے کاشت کرو

میں تمہاری کھیتی ہوں

اس سے پہلے

تم نے مجھے کھیت سمجھ کے

جسموں کئ کاشت کئ پیداوار لی

کھیتی سمجھ کے

محبت کا بیوپار ھی کر لیتے

کھیتی کو هموار تو کر لیتے

جسم سے آگے بہت آگے

کبھی سوچنا مجھے

تمہیں وفا کا سمندر نظر آ ے گا

بہت کچھ بہت ہنر نظر آ ے گا

تمہیں عورت میں

جسم سے آگےبہت آگے

کچھ نظر کیوں نہیں آتا ؟

جسم تو وقتی ضرورت هے

عورت بھی جسم چاہتی هے

لیکن وہ تمہیں

جسم سے آگے بہت آگے

جہاں روح اور احساس بستا هے

وہاں سے چاہنا شرو ع کرتی هے

تبھی تو تیری چوکھٹ پے مرتی هے

کاش کہ تم محسوس کرتے مجھے

جسم سے آگے بہت آگے

جہاں میرا دل تھا

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031