غزل۔۔۔ سبط علی صبا

غزل

سبط علی صبا

ملبوس جب ہوا نے بدن سے چرا لیے

دوشیزگان صبح نے چہرے چھپا لیے

ہم نے تو اپنے جسم پہ زخموں کے آئینے

ہر حادثے کی یاد سمجھ کے سجا لیے

میزان عدل تیرا جھکاؤ ہے جس طرف

اس سمت سے دلوں نے بڑے زخم کھا لیے

دیوار کیا گری مرے خستہ مکان کی

لوگوں نے میرے صحن میں رستے بنا لیے

لوگوں کی چادروں پہ بناتی رہی وہ پھول

پیوند اس نے اپنی قبا میں سجا لیے

ہر مرحلہ کے دوش پہ ترکش کو دیکھ کر

ماؤں نے اپنی گود میں بچے چھپا لیے

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031