پتا نہیں ۔۔۔ ثوبیہ یسٰین

پتا نہیں ۔۔۔۔

ثوبیہ یسین

میں پچھلے کئی گھنٹوں

یا کئی دنوں ،مہینوں ،سالوں سے

کانٹوں بھری جھاڑیوں میں کچھ ڈھونڈ رہی ہوں

ٹوٹاپھوٹا وجود جھاڑیوں میں الجھ گیا یے

انگلیوں کی پوروں سے

سرکنڈوں کا پورا کھیت

ناکردہ جرم کی پاداش میں چھیلنا پڑا تھا

پھر چاہے کوئی کتنا ہی حساس کیوں نہ ہو؟؟

سرکش ہوا نے

میری ہتھیلی پہ چند بیج رکھے تھے

میں اپنے پورے بدن پہ کیکٹس اگے ہوئے دیکھ رہی ہوں

بیج تو بوگن ویلیا کے تھے ؟؟؟

میرے پہلو میں رات تھی

اور مٹھی بھر نیند

کچھ جگنو سے خواب

کارنس پہ رکھے پھول

چند کتابیں

چائے کا کپ

ایک دریچہ

اور

تمھارا انتظار۔۔۔۔

پتا نہیں میں یہاں کیوں آئی تھی؟؟؟

واپسی کا راستہ کدھر ہے؟؟؟

کچھ باتیں بھولتے بھولتے میں سب بھول گئی ہوں ۔۔۔۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031