غربت ۔۔۔ وجیہہ وارثی

وجیہ وارثی

غربت

۔۔۔۔۔۔۔

وہ سمجھاسکتی ہے

ہربات بغیر چیخے

مگروہ چیختی ہے

ڈپریشن کی مریضہ ہے

وہ ماں بننے کی خواہش رکھتی ہے

دل میں

اس کے رحم میں سرطان پھیل رہاہے

اس کاشوہراسے چھوڑگیاہے

معمولی بات پر

سالن میں نمک کیوں نہیں

نمک ہوتاتوڈالتی

وہ روسکتی ہے

پھوٹ پھوٹ کے

مگرنہیں روتی

کیونکہ اس کی آنکھ میں موتیاہے

اسے موتیاسے عشق ہے

وہ اندھی ہوجائے گی

مگرآپریشن نہیں کرائے گی

کیونکہ اس کے پاس پیسے نہیں ہیں

وہ مرجائے گی

کسی کوبتائےبغیر

سسک سسک کے

کیونکہ وہ خوددار ہے

وہ کون ہے

وہ میری ماں ہے

میں کون ہوں

غربت ۔۔۔۔۔۔۔۔

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

April 2025
M T W T F S S
 123456
78910111213
14151617181920
21222324252627
282930