مجھے گھر جانے دو ۔۔۔ زاہد مسعود

مجھے گھر جانے دو

زاہد مسعود

میں چھت کو جانے والی سیڑھی پر بیٹھ کر

رنگ برنگی پتنگوں

اور اڑتے ہوئے سفید کبوتروں کو دیکھنا چاہتا ہوں

مجھے گھر جانے دو

میرے گھر کی پچھلی گلی میں سرسراتی ٹھنڈی ہوا

ایک دھانی آنچل

اور کھڑکیوں میں سجے پھول میرے منتظر ہیں

میں شیشم کے تنے پر کھدا ہوا آدھا دن

چھوٹے چھوٹے خوابوں والی صندوقچی

اور مٹی کے آب خورے میں پڑا واپسی کا تعویذ

وہیں بھول آیا ہوں

مجھے گھر جانے دو

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

January 2025
M T W T F S S
 12345
6789101112
13141516171819
20212223242526
2728293031