
غزل ۔۔۔ ذوالفقار تابش
غزل
( ذوالفقار تابش )
کہانی جو ورود شام پر لکھی گئی تھی
وہ میری تھی تمہارے نام پر لکھی گئی تھی
بہت ہی سوچ کر آرام سے لکھی گئی تھی
وہ پہلے لوح نیلی فام پر لکھی گئی تھی
کسی کے پیرہن کا ذکر جس میں آ گیا تھا
مری وہ نظم اک گل فام پر لکھی گئی تھی
وہ کاکل جو تمہاری آنکھ تک آئی ہوئی تھی
وہ قوس جیم تھی جو جام پر لکھی ہوئی تھی
Popular Stories Right now
تمہاری مسکراہٹ کی وہ رنگ آمیزیاں تھیں
دھنک تھی جو تمہارے بام پر لکھی گئی تھی
Facebook Comments Box