غزل ۔۔۔ میرا جی
غزل میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس
غزل میرا جی من مورکھ مٹی کا مادھو، ہر سانچے میں ڈھل جاتا ہے اس
بلھا میرا مرشد تیرے عشق نچایا تیرے عشق نچایا ،کر تھیا تھیا! تیرے عشق
. شہاب نامہ کی حقیقت تجھے ہم ولی سمجھتے ( احمد بشیر ) شہاب نامہ
مجذوب کا چیک ( نوشاد علی ، موسیقار ) میری ایک بزرگ سے ملاقات تھی
غزل ( ذوالفقار تابش ) آہ کی بھی کوئی تاثیر تو ہوتی ہوگی ورنہ مر
غزل ( شہناز پروین سحر) غبارِ وقت میں اب کس کو کھو رہی ہوں میں
حجلہء چمن آرائی ( سمیع آہوجہ ) وہ اُس کی جوانی میں قدم رکھنے کے
میلا کپڑا (اسد علی) وہ ایک عجیب آدمی تھا۔ دمکتی کاروں کے شہر میں میلا
دہشت ( سدرہ افضل ) ‘عجیب معاملات ہیں، اپنا شہر اپنا نہیں رہا، وہ گلی
غنودگی ( چیخوف) ترجمہ: ( عقیلہ منصور جدون ) رات۔ وارکا، چھوٹی سی ۱۳ سالہ