شکتی ۔۔۔ فاطمہ مہرو
شکتی
فاطمہ مہرو
جیتی جاگتی زندگی میں
شکتی
فاطمہ مہرو
جیتی جاگتی زندگی میں
میں موت کے
کئی حسین خواب دیکھتی رہی ہوں
فانی زندگی میں
ابدی موت کی طرف
نیند میں
ہر کوئی نہیں چل سکتا
زندگی کے انسو مینیا سے
ہر جگراتا
لطف اندوز نہیں ہو سکتا
ہر سوئے ہوئے کو
لا فانیت کی ابدی بہاریں
نصیب نہیں ہوتیں
میں زندگی کے پہلے دن سے
مرنے میں جینے
اور جینے میں مرنے کی
پریکٹس کر رہی ہوں
مجھے
انسومینیا کے پل پر سے
زندگی اور موت کو
دھکا دینے کی
شکتی حاصل کرنی ہے۔ا
میں موت کے
کئی حسین خواب دیکھتی رہی ہوں
فانی زندگی میں
ابدی موت کی طرف
نیند میں
ہر کوئی نہیں چل سکتا
زندگی کے انسو مینیا سے
ہر جگراتا
لطف اندوز نہیں ہو سکتا
ہر سوئے ہوئے کو
لا فانیت کی ابدی بہاریں
نصیب نہیں ہوتیں
میں زندگی کے پہلے دن سے
مرنے میں جینے
اور جینے میں مرنے کی
پریکٹس کر رہی ہوں
مجھے
انسومینیا کے پل پر سے
زندگی اور موت کو
دھکا دینے کی
شکتی حاصل کرنی ہے۔