جلوس سے بھاگے ہوئے لوگ ۔۔۔ مسعود قمر
جلوس سے بھاگے ہوئے لوگ
مسعود قمر
میں
کسی سے طبعی محبت نہیں کرتا
طبعی محبت کرنا ایسے ہے
جیسے
بلا تامل جیتے جانا
اس سے بہتر ہے
دیر تک
آسمان کو دیکھا جائے
آسمان کو دیر تک دیکھنے سے
وہ خوبصورت کہانی ملتی ہے
جو قبر میں بھی نہیں مل سکتی
خود کشی
خود مختاری کی انتہا ہے
خود مختاری
اس خلا کو پر کرتی ہے
جو بغیر محبت کے
ہم بستری کرنے سے پیدا ہوتا ہے۔
لوگ طبعی محبت کے
اتنے عادی ہو جاتے ہیں
کہ جلوس سے
پانی پینے کے نہانے بھاگ کر
گھر میں پڑے بستر پر لیٹ کے
طبعی موت مر جاتے ہیں۔
Facebook Comments Box