نظم ۔۔۔ عبیرہ احمد
نظم
عبیرہ احمد
عطر کی تیز مہک پر اک مدہم سی خوشبو کیسے غالب آجاتی ہے؟
کیسے اتنی نازک سی آواز اعصاب پہ چھا جاتی ہے؟
دھیرے دھیرے جان رہی ہوں
پیشانی پر مہر لگانے والے میرے اچھے لوگو
آپ تو منھ سے کچھ نہیں کہتے
لیکن میں پہچان رہی ہوں
برسوں کی بے آرامی کے بعد جڑے تھے ٹوٹے تاگے
اچھا ہوتا چین آرام سے کٹتی جاتیں راتیں آگے
دیکھیں
میں نے گھر کے سب سے پاکیزہ کمرے کا سب سے اچھا کونہ چھوڑ دیا ہے
سو لینے دیں اچھے لوگو
پیشانی پر مہر لگا کر
آپ نے آج مجھے ناحق جھنجھوڑ دیا ہے
Facebook Comments Box