فیصلہ کائنات میں گونجنے والا ہے ۔۔۔ منیر احمد فردوس
فیصلہ کائنات میں گونجنے والا ہے
منیر احمد فردوس
ہم لمحوں کی تکرار میں ہیں
اور عجب اک غبار میں ہیں
ہمارا فیصلہ کائنات میں گونجنے والا ہے
ہمیں نہیں خبر
کہ کس کہانی میں ہمیں
کون سا کردار ملنے والا ہے…؟
یہ ابھی طے ہونا ہے
کہ کتنی آنکھوں نے ہمارا چہرہ چرانا ہے…؟
اور کتنے ادھورے چہروں کو ہم نے مکمل کرنا ہے…؟
خواہشوں کے کتنے کھیت جلانے ہیں…؟
دل کے بنجر جزیروں میں
کہاں کہاں خوابوں کے شجر اگانے ہیں…؟
ہمیں نہیں خبر
سرخ منظروں میں ہم نے
سفید پرندے بنانے ہیں…؟
یا مہکتے آنگنوں میں سلگتی چیخیں پھینکنی ہیں…؟
کیا ہم نے آسمان سے سورج چھین کر
دن کو سناٹوں میں لپیٹ دینا ہے؟
کہ اداسیوں میں جکڑی
سیاہ راتوں میں چاند بانٹنے ہیں؟
ہمیں کچھ نہیں خبر
ہونٹوں کے ساحل پر ہم نے
دعاؤں کی کشتیاں بنانی ہیں…؟
یا زندگی سے سانسیں نچوڑ کر
بپھری موجوں میں انہیں گھول دینا ہے…؟
یہ طے ہونا باقی ہے
ہمیں اجالوں کی طرفداری میں
اندھیروں سے جنگ لڑنی ہے…؟
یا پھر جلتے دیئوں کو
اندھیروں کی چادر میں باندھ لینا ہے…؟
ہمیں نہیں خبر
ہم اپنی کہانی سے انجان
اپنے کردار سے بیگانہ
لمحوں کی تکرار میں ہیں
اور عجب اک غبار میں ہیں
نہیں خبر
کس کہانی میں ہمیں
کون سا کردار ملنے والا ہے…؟
ہمارا فیصلہ کائنات میں بس
گونجنے ہی والا ہے۔