
پانی سے خالی سمندر ۔۔۔ مسعود قمر
پانی سے خالی سمندر
مسعود قمر
وہ نظم لیے
کشتی میں آ کے کیا بیٹھ گئی
دنیا نے خود کو
چپو بنا لیا
وہ
سوتی نظم سے اچانک جاگ جاتی ہے
اور کہتی ہے
” بھیا زور سے”
اور دنیا اس کی نظم کے
زیر، زبر،پیش، کومہ بننے کے لیے
اپنی ساری طاقت
چپووں میں منتقل کر دیتی ہے
سمندر کے پانی نے
خود کو پوٹلی میں باندھا
خود کو کندھے پہ رکھا
اور کنارے پہ آ کے بیٹھ گیا
اور دنیا
چپو بنے
کشتی کھینے میں جُتی ہوئی ہے
Facebook Comments Box