یوں ہی کنار چشم اک آنسو پھسل گیا ۔۔۔۔ شناز پروین سحر
Shehnaz Parveen Sahar is one of the prominent, famous and senior poets. Pathos is part of her poetry and is highly effective feature of her poems. This quality amply speaks about her experiences in life and stirs up emotions of sympathy and sorrow..
غزل
شہناز پروین سحر
۔دستک ہوئی تو سر پہ دوپٹہ سنبھل گیا
چھوٹا سا اک چراغ مرے دل میں جل گیا
جاتے ہوئے رکا ہی نہیں ایک پل بھی وہ
سارے ستارے پاوٗں کے نیچے کچل گیا
تانبے کی ٹکڑیاں سی بکھرتی چلی گئیں
پھردیکھتے ہی دیکھتے سورج پگھل گیا
بارش کی بوند بوند کو ترسا ہوا تھا شہر
آنچل ہوا کا تھام کے بادل نکل گیا
روٹی توے پہ سہمی ہوئی دیکھتی رہی
چولھا بھڑک اٹھا تھا مرا ہاتھ جل گیا
حیرت ہنوز ٹوٹے ہوئے آئینے میں تھی
مجھ پرتِری کمان سے کیوں تیر چل گیا
بیتے ہوئے دنوں کا دھواں پھہلتا رہا
یوں ہی کِنار ِ چشم اک آنسو پھِسل گیا