کنواں اور کتا۔۔تنویر قاضی
کُنواں اور کُتۤا
(تنویر قاضی)
فساد کی جَڑ
اور گہری چلی گئی
کہ اُسی کُنویں کا پانی
اُسے سیراب کرتا ھے
جس میں کُتۤا ابھی صاف نظر آتا ھے
بوکے بھر بھر پانی
باہر پھینکتے جا رھے ہیں
پاس کھڑی غُربت اور گدلی
اور بے لباس ھوتی جاتی ھے
وہ چمکتے مکانوں
دمکتی دکانوں کے باہر ورم زدہ جسموں کے ساتھ کھڑے
بھاری بندوقیں اُٹھائے
پہرہ دیتے ہیں
سانپوں کے تحفظ میں پڑی تجوریاں
دولت کی تقسیم تَلپٹ کرتے
آسمان سے لگے اثاثے
ردالفساد کی ترکیبوں سے یہ فربہ پُشتوں سریا بھری گردنوں والے
معاشی دھشت گرد ،، خیراتی پردے میں
وقتی رُوپوشی اختیار کرتے ہیں
نئے منظر نامے میں
سیکیورٹی گارڈز اور
بِلیۤوں کی آنکھوں کی سُرخی نے
اشرافیہ کی بالکنیوں کے کبوتروں کے پروں میں
ڈر ضرور بھر دیا ھے
لوھے کے ڈربے بڑی تعداد میں بنتے دیکھے گئے ہیں
Facebook Comments Box