غزل ۔۔۔ شہناز پروین سحر
Shehnaz Parveen Sahar is one of the prominent, famous and senior poets. Pathos is part of her poetry and is highly effective feature of her poems. This quality amply speaks about her experiences in life and stirs up emotions of sympathy and sorrow.
غزل
( شہناز پروین سحر)
کوئی شفقت بھری سرکار نہیں ہے گھر میں
جب سے بابا کی وہ دستار نہیں ہے گھر میں
عمرکی بڑھتی تھکن سانس کی بیمار گھُٹن
ایک کمرہ بھی ہوا دار نہیں ہے گھر میں
دکھ سُنا لیں ،کبھی گھبرائیں تو سر ٹکرا لیں
اس طرح کی کوئی دیوار نہیں ہے گھر میں
کبھی آواز میں مرہم کبھی ماتھے پہ شکن
میں سمجھتی تھی اداکار نہیں ہے گھر میں
اپنی گفتار سے موہ لے گا زمانے بھر کو
بات کرنے کا روادار نہیں ہے گھر میں
جان لے لیتے ہیں کچھ سرد رویئے اکثر
ہم سمجھتے رہے تلوار نہیں ہے گھر میں
وہ عیادت کے بہانے سے اگر آ بھی گیا
اس سے کہنا کوئی بیمار نہیں ہے گھر میں
کون ہے جو تمہیں جاتے ہوئے روکے گا سحر
کچھ رکاوٹ کوئی انکار نہیں ہے گھر میں