پانی کے جسم والی عورت۔۔۔ھروندر سنگھ

پانی کے جسم والی عورت


(ہروندر سنگھ )


عورت کا جسم پانی سے بنا ھوتا ہے
اسے چھوا تو جا سکتا ہے
مگر پکڑا نہیں جا سکتا
پگھلے بغیر
اسکے ساتھ بغلگیر نہیں ھوا جا سکتا
اسکے ساتھ پانی بن کر ہی ملا جا سکتا ہے
۔
عورت کے بدن تک پہچنے کا رستہ
اسکے من کی پگڈنڈیوں میں سے
حساس وادیوں کو چھو کر گزرتا ہے
بدنی شاہراہوں کے ذریعے سیدھے
اسکے بدن تک پہچنے والے
شاہ سوار اسکے من سے اتر جاتے ہیں
عورت کا جسم پانی سے بنا ھوتا ہے
اسکو پانے کے لئے
پانی ہی بننا پڑتا ہے۔
۔
اگر کوئی
اسکی آنکھوں کے
کھارے پانیوں کے سمندروں میں
تیرنے کا ہنر جانتا ہو
تو وہ اسے
سات سمندروں سے بھی آگے
حیران کن جزیروں میں
اور
جادوئی وادیوں کے لمس سے آشنا کروا سکتی ہے
بد ن کی سرحدوں سے پرے
روح کی اتھاہ گہرائیوں میں لے جاتی ہے
جہاں صرف ہوا گنگناتی ہے
اور
پرندے سر سنگیت پہ رقص کرتے ہیں۔
۔
وہ کہنہ کائنات کے آسماں کو
چھوتے کہساروں میں لے جاتی ہے
جہاں سکوت بولتا سنائی دیتا ہے
درو دیوار
خاموش بدن کی سرسراہٹ سنتے ہیں
پہاڑوں کی گود سے بہتے
جھرنوں کی کل کل
روح پہ کپکپی طاری کرتی ہے
وہ
ایسی جنت نما سبزیلی وادی میں لے جاتی ہے
جہاں آپ پہنچ کر
گہری چپ میں کھو کر
فضا میں تیرنے لگتے ہو۔
۔
عورت کو محض جسم سمجھنے والو!
عورت کی ہنسی کی پھوہار میں بھیگنے کے لئے
پہلے اسکی آہوں کی ٹکور کرنی پڑتی ہے
اگر آپ اسکی زندگی میں پھیلے
دکھوں کے جزیروں میں ساتھ ساتھ چلتے ہو
تو پھر وہ آپکو
کوہ قاف اور کہکشاں میں اڑا کر لے جاسکتی ہے
۔
عورت انگنت جیون جیتی ہے
ہر جیون کی تہہ میں اترنا
ہر مرد کے بس میں نہیں ہوتا
عورت کو جسم سمجھ کر ملنے والے مرد
امرت پینے کے بجائے
اسکی پہلی تہہ کے گدلے پانیوں میں ڈوب مرتے ہیں۔
۔کھوکھلی مردانگی کے حکمران!
عورت کے وجود کی دہلیز کے باہر ہی
کھڑے ہو کر
اپنی جیت کے بھرم کو پالتے رھتے ہیں۔
عورت کو پانے کےلئے
جیتے ہوئے جرنیل کی طرح نہیں
بلکہ
کسی مقدس درگاہ پہ زیارت کرنےآئے
فقیر کی طرح
جوتا اتار کر
دہلیز پہ بوسہ دے کر
اسکے پاس آنا پڑتا ہے
۔
اسکے من کے مقدس پانی میں اشنان کرکے
اسکے گرد طواف کرنا پڑتا ہے
عورت تن سے نہیں من سے جیتی ہے
وہ زندگی نہیں جذبہ جیتی ہے
۔
عورت کو پانے کے لئے
مرد نہیں عورت بننا پڑتا ہے
اسے پانے کے لئے
بندہ نہیں خدا بننا پڑتا ہے
ترجمہ : صفیہ حیات

Facebook Comments Box

1 thought on “پانی کے جسم والی عورت۔۔۔ھروندر سنگھ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

November 2024
M T W T F S S
 123
45678910
11121314151617
18192021222324
252627282930