کوئی نئی کہانی بناو ۔۔۔ کوثر جمال

کوئی نئی کہانی بناو

کوثر جمال

تمھاری کہانی پسند نہیں آئی
جنت کی حوریں
کسی کام کی نہیں
کم از کم میرے کسی کام کی نہیں
ان کا پیشہ بھی
جنس میں لتھڑا ہوا
کسی طور قابلِ رشک نہیں
جہاں کم سن بچے
ہاتھوں میں جام لیے
خدمت پر مامور ہوں گے
چچ چچ
سراسر عیش کی وہ زندگی
تحیر کے حسن سے یکسر عاری
جنس اور پیٹ کی بھوک مٹاتے
وہ ایک سے دائمی روز و شب
تکرار کی بے لذتی سے بھرے ہوئے
نہیں مجھے پسند نہیں
۔۔۔۔۔۔
اچھا یوں کرو
کوئی نئی کہانی بناو
ایسی جو نئے ذہن کو
ذرا سا تو لبھا سکے
ذرا سا ۔۔۔۔

[کوثر جمال]

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031