۔۔۔۔۔ سبین علی DHLایک مکتوب براست
ایک مکتوب براستہ
DHL
سبین علی
ڈی ایچ ایل
والے
روز مجھ سے
پوچھتے ہیں
جب بھی فیس بک کھولتی ہوں
کہ اپنی اور اپنے پیاروں کی فوٹو
بھیجو
ہم چاند پر لے جائیں گے
چاند کی یاترا سے پھر
وہی فوٹو چاند تاروں کی مٹی سے دمکتی
تمھارے لیے واپس بھی لائیں گے
ہنستی ہوں
میرے پیارے تو سنگ ہیں میرے
ایسا کرو کہ زمین سے لے جاؤ
رنج سارے
دھوکے منافقت
جھوٹ کی پوٹلیاں وحشی جنس کی ہُڑک
ہوا میں پھیلے تاریک دھوئیں
کہ زمین کا چہرہ نکھر سکے
پھر سوچتی ہوں
یہ رنج سارے
یہ جھوٹ سارے
چاند کو تو تاریک کر دیں
فلک پر دیکھیں گے کیا نجم سارے
اجرام فلکی بھی روٹھنے لگیں گے
سمندر میں کاہے کو
جوار بھاٹا اٹھے گا
بشر سارے
اپنی تاریکیوں کے سنگ
کیا ہمیشہ یہیں رہیں گے؟
Facebook Comments Box