ناسٹیلجیا ۔۔۔ شاذیہ مفتی

ناسٹیلجیا

شاذیہ مفتی

مجھے رستہ نہیں ملتا

بھٹکتی پھر رہی ہوں راہداریوں میں

کہیں روزن کہیں کھڑکی نہیں ہے

سبھی دروازوں پر تالے پڑے ہیں

میری تنہائی سانسیں لے رہی ہے

مکانوں میں دریچوں میں

جو سب کل تک یہاں تھے

وہ سب سائے بنے ہیں

میرا سایہ نہیں ملتا

مجھے رستہ نہیں ملتا

کہاں گم ہو گئی ہوں میں

Facebook Comments Box

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.

Calendar

December 2024
M T W T F S S
 1
2345678
9101112131415
16171819202122
23242526272829
3031