وقفہ برائے نماز ۔۔۔ سدرہ سحر عمران
وقفہ برائے نماز سدرہ سحر عمران درختوں پر وہ نام دوبارہ زندہ ہوں گے جو
وقفہ برائے نماز سدرہ سحر عمران درختوں پر وہ نام دوبارہ زندہ ہوں گے جو
جہیز میں کتاب تھی نسیم سیدٰ کتاب میں فرائض و حقوق زوجیت کے سب اصول
شکتی ( ڈاکٹر سلیم اختر ) کنول کے پھول اور تھالیوں جیسے چوڑے پتے ہٹاکر
قیامت کا انتظار ( آغا سہیل ) ابو داود نے سر منبر خطبہ دینے والے
ایک تھی جولی ( مریم عرفان ) شہر میں سرکس لگ چکا تھا، رنگ برنگی
زبان دا قتل ( اشرف سہیل ) سکول لگن وچّ اجے ادھا گھنٹہ رہندا سی۔
غزل (ذوالفقار تابش ) عجب ہے درد کا موسم گزرتا ہی نہیں ہے لگا ہے
غزل شہناز پروین سحر ایک بلور سی مورت تھی سراپے میں سحر چھن سے ٹوٹی
کنفیوزن۔ (وبا کے دنوں میں دھندہ منع ہے) صفیہ حیات چاند مٹیالے بادلوں میں کھڑا
غزل ( محبوب صابر ) رداۓ خوف بِچھی ہے زمیں پہ چاروں طرف ہر اِک