اُڑک چھوئے ۔۔۔ تنویر قاضی
اُڑک چھوئے تنویر قاضی ہتھوں ڈگ نہ پوے پرانے کاغذاں وچوں لبھی گلابی چٹھی انھی
اُڑک چھوئے تنویر قاضی ہتھوں ڈگ نہ پوے پرانے کاغذاں وچوں لبھی گلابی چٹھی انھی
نظم (سلمان سعید ) میرے رستے اینے اوکھے کدی نہیں سَن اپنے جی وچ وَسن
جھیل، آیئنے اور آگ فاطمہ مہرو چاند کو کوئی فرق نہیں پڑتا وہ کون سے
بہار قرنطینہ میں ہے. ماہ جبیں آصف زرد رتوں،بیمار فضاؤں سے کہدو, ابھی خوشبو کو
Syed Ali Abbas Jalalpuri، my teacher, was a professor of philosophy.. He is regarded by
رات کا سفر نامہ ( انور سجاد ) تخت کی چوتھی ٹانگ اینٹیں رکھ کر
انتظار نجمہ ثاقب کہتے ہیں جب آغا حکمت اللہ نے قصہ خوانی بازار کے عین
اسیر خواب مریم تسلیم کیانی آج بھی وہی ہوا ۔۔۔ میرے گلے لگتے ہی اس
آخری مکالمہ ( احمد ہمیش ) لے جاؤ درختوں کو لے جاؤ میرے کس کام
الاو ( شازیہ مفتی ) دھند کی اوڑھنی کو سرکاتی دھیرے دھیرے قدم اٹھاتی ہوئی