بہت سی روشنی تھی اور میں تھا ۔۔۔ ذوالفقار تابش
غزل ( ذوالفقار تابش ) بہت سی روشنی تھی اور میں تھا تری موجودگی تھی
غزل ( ذوالفقار تابش ) بہت سی روشنی تھی اور میں تھا تری موجودگی تھی
بوریت ( راشد حسن رانا ) ہن میں پیار کہانی کہندا کہندا سن دا سن
“عام عورت کی عام کہانی” ( کوثر جمال ) الوہی شبدوں کی ہمراہی،چار بڑوں کی
نظم (عائشہ اسلم) میں سایوں کو ٹتولتی رہی اور دھوپ آنگن چھوڑ کے بھاگ گئی
خود فریبی ( آدم شیر ) ’’تم نے وہ نوکری کیوں کی؟‘‘ میں نے چائے
Gabriel García Márquez LOVE IN THE TIME OF CHOLERA CHAPTER ONE (1) IT WAS INEVITABLE:
دو نظمیں ( اختر حسین جعفری ) بہتے دِن کا گَدلا پانیکچھ آنکھوں میںکچھ کانوں
کوئی آواز دیتا ہے میری لائبریری ویران پڑی رہتی ہے ۔ کس قدر چاہت اور
میں وادھو آں ( محمود احمد قاضی ) اک سو اسی دن پہلوں دی گل
ہم صرف تصویر میں خوشحال لگتے ہیں ( ادل سومرو ) عاشقی کا موسمزندگی میں