فیس بک کا موت سے رشتہ ابھی نیا ہے ۔۔۔ ثروت زہرا
فیس بک کا موت سے رشتہ ابھی نیا ہے ( ثروت زہرا ) موت نے
فیس بک کا موت سے رشتہ ابھی نیا ہے ( ثروت زہرا ) موت نے
موت کی آخری ہچکی ( روشانے سبین ) رات کے بےمعنی قصے گٹا ر کی
“چیتا رکھیں یار “ ( عامر عبداللہ) میں لاہندے ول ٹریا ہویا میرا پینڈا ڈاڈھا
مسجد کے سائے میں چھوٹا سا بچہ وہ ننھا فرشتہ بے بس، بے گھر چلنے
شیطان اور روٹی کسان نے علی الصبح ناشتے کے لیے ایک روٹی لی اور کھیت
ساسانِ پنجم دور دور تک پھیلے میدانوں میں بکھری ہوئی ان کوہ پیکر سنگی عمارتوں
نظم بہت آسان تھی پہلے نظم بہت آسان تھی پہلے گھر کے آگے پیپل کی
ایک نظم کہیں سے بھی شرو ع ہو سکتی ہے ایک نظم کہیں سے بھی
جنگل کا قانون (بلوچی کہانی ) دفتر میں داخل ہوتے ہی وہ حیران رہ گیا۔
باو ناں تاں اکبر علی بھٹی سی اوہدا، پر یار سارے اوہنوں باو ای سدن