سمندر کے نام ایک غنایئہ ۔۔۔ سبین علی
سمندر کے نام ایک غنائیہ ( سبین علی ) میرے اردگرد بے شمار لوگ ہیولوں
سمندر کے نام ایک غنائیہ ( سبین علی ) میرے اردگرد بے شمار لوگ ہیولوں
بریدہ خوابوں کے نا معلوم لاشے ( ثروت نجیب ) لنگر والے نے دیگ سے
پسِ دیوارِ گریہ ( قیصر عباس ) جب تمیں فرصت ملے اپنی عبادت سے تومڑ
سر علامہ محمد اقبال کے نام ایک خط عزت مآب سر ، معاف کیجئے گا،
جناب فیض احمد فیض کا ایک خط، ایلس کے نام دوران اسیری، کیمپ جیل لاہور
ایک خاتون کی تصویر ( خوشونت سنگھ ) میری دادی ماں ، کسی اور کی
پُرکار (ریتو گھوش) میرا پورا خاندان آسنسول میں رہتا ہے ۔ بابا، ماں، بہن، بھائی
انتظار ( سلمان حیدر) بدن بستروں کو طلاق دے دیتے ہیں انگلیاں تصویروں کے فریم
آواز کی موت ( شاہین کاظمی ) دُھائی کے کڑوے پات چباتے چباتے ہماری روح
نظم ( نور الھدیٰ شاہ ) ہم چندلوگوں کوخدا نےبلایاتھا حال احوال پوچھا کہو کیسی