نعرہ ۔۔۔ سعادت حسن منٹو
نعرہ ( سعادت حسن منٹو ) اسے یوں محسوس ہوا کہ اس سنگین عمارت کی
نعرہ ( سعادت حسن منٹو ) اسے یوں محسوس ہوا کہ اس سنگین عمارت کی
آؤ گھراں نوں مڑ چلیئے ( (دلیپ کور ٹوانہ اک دن میرے کول کجھ نوجوان
دانت کا درد ( قرۃ العین حیدر ) جب مجھے یہ احساس ہوا کہ مجھے
منی باکس (ںصیر احمد ناصر ) گولک بھرنے والی ہے بھر جائے تو ہم سینٹورس
غزل (شہناز پروین سحر ) دن ہوا جیسے روشنی ہی نہیں چاند نکلا تو چاندنی
غزل (تنویر قاضی ) گوڑھی چپ وچ مکھ دا چانن نیلیاں اکھاں ڈاہڈی واہمن ست
فرح خان کہاں بیکار جاگتی ہوں میں رات بھر خواب دیکھتی ہوں میں پانیوں سے
کنوار کدہ ( مریم عرفان ) یہاں پانچ کنوارے جسم رہتے ہیں۔ دو جسموں کے
آدمی کا نصیب تحریر: لیو ٹالسٹائی مترجم: مِس افتخار ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ
گواچے ہوئے سمے نال ملاقات ( سلیم پاشا ) پیدل چلدے ہوئے،گھر نوں جاندیاں میرے