اداسی ۔۔۔ نادیہ عنبر لودھی
اداسی نادیہ عنبر لودھی ملگجے اندھیرے میں کمرے کے ایک کونے میں چھپی ہوئی اداسی
اداسی نادیہ عنبر لودھی ملگجے اندھیرے میں کمرے کے ایک کونے میں چھپی ہوئی اداسی
] کھڑکیاں گُل جہاں میں کائنات اور اپنی عمر گن چکا مگر ابھی تو انگلیوں
ظم عائشہ اسلم ملک میں سیال دی لمی رات وانگوں بڑے چر تیک کنبھدی رہی
حج ِ اکبر سلمان حیدر کورے لٹھے کی ان سلی چادر میں میں نے اپنی
مسعود قمر تم نے کسی سے کہا تھا کہ تمہاری روانگی کے بعد تم پر
اپریل 2025،6، سرد خانے سے خط پیاری ۔۔۔۔۔۔ سویر دا سلام میں یہ خط تمہیں
جھکڑ جھولے (آخری نظم) مسعود قمر پہلا ساہ تھڑکیا تے میں کجھ چر تے پریشان
تکمیل سے پہلے کا ایک دن مسعود قمر ایک نامکمل شخص سے کوئی محبت نہیں
سکارف کی گرہ میں بندھی محبتیں مسعود قمر پرندہ ہوا کو چیرتا اپنی اڑان کا
کتاب مسعود قمر میرے لیے کتاب ہی کافی ہپے جو تنہائی کو مجھ سے تنہا