ادھورے خواب ۔۔۔ ڈاکٹر کوثر جمال
ادھورے خواب ڈاکٹر کوثر جمال ادھورے خواب زیادہ فاصلہ طے ہو چکا تھا شاید اسی
ادھورے خواب ڈاکٹر کوثر جمال ادھورے خواب زیادہ فاصلہ طے ہو چکا تھا شاید اسی
پیاس اور پانی کا تلازمہ ازل سے ہے ثمین بلوچ گود ہری تھی مگر ہریالی
بےبسی کا آخری مرہم ہاشم بلال میں نے کہر آلود رات میں کیکر کے پیلے
لینن کا نظریہِ جمالیات ( کروپسکایا ) “موسمِ خزاں کے آخر میں جب برف باری
گم شدہ آدمی۔۔۔رشید مصباح آدم شیر میں کہانیاں لکھتا تھا اور صندوق میں رکھ دیتا
درخت مستنصر حسین تارڑ کلہاڑے کا لشکتا پھل درخت کی چھال کو چیرتا ہوا سفید
بیعت آغا سہیل یہاں تک پہنچنے کے بعد اب میرے اندر کھلبلی مچی کہ اندر
زنگاری نگہت سلیم وہاں کے رہنے والوں نے ایسی باتیں صرف قصّوں میں سنی
لمبی عمر کہانی کار:منگلا رام چندرن ہندی سے ترجمہ:وقاراحمد ڈاکٹر ماتھر کی نظریں اپنے کلینک
کجری ظہیر اختر بیدری میں آفس جاتے ہوئے ہر روز ایک ٹریفک سگنل پر رکتا