چاند کا قرض ۔۔۔۔۔ سارا شگفتہ
چاند کا قرض (سارا شگفتہ) ہمارے آنسووں کی آنکھیں بنائی گیئں ہم نے اپنے طلاطم
چاند کا قرض (سارا شگفتہ) ہمارے آنسووں کی آنکھیں بنائی گیئں ہم نے اپنے طلاطم
غزل (عالم تاب تشنہ) گنتی میں بے شمار تھے، کم کر دیے گئے ہم ساتھ
وہاں بھی غیرت کا قتل؟ افضل توصیف وہ پہاڑی بستی تھی۔ مگر عجب تنگ سی
THE SPECIAL DAY Translation by Sonia Ahmed It was a cold merciless morning. The
ادھا (گلزار) سب اُسے ” ادّھا کہہ کے بلاتے تھے ۔پورا کیا ، پونا کیا
تقسیم (شہناز پروین سحر) کب تلک سنبھلے گا آخر شاخ سے اپنا گلاب چُھت ہی
غزل (سبط علی صبا) لبوں پہ نام میرا حرف واجبی ٹھہرا میں خاندان میں تمثیل
پنجرے اچ پالی ہوئی گل (مظہر الاسلام) اوہ ہن بڈھا ہو گیا ہے تے اپنی
(‘The River & I”) Deepti Naval A marvelous light illuminates the mountain stops me
پنگھوڑا (نزہت عباس) نکے ہوندیاں ساڈے محلے وچ اک دنیا وسدی سی۔ سبھ دی آپو