عورت کتھا۔ کل اور آج ۔۔۔ ڈاکٹر صابرہ شاہین
عورت کتھا(کل اور آج) ڈاکٹر صابرہ شاہین آج سے قریبآ تین چار ہزار سال
عورت کتھا(کل اور آج) ڈاکٹر صابرہ شاہین آج سے قریبآ تین چار ہزار سال
غلام محمد قاصر ایک بڑے شاعر کی شاعری کے مختلف رنگ اور جہتیں ثمینہ سید
علمی آزادی نہ ہو تو ذہن بنجر ہو جاتا ہے ڈاکٹر مبارک علی علمی آزادی
نیلی شام تے جگنو راشد حسن رانا نیلی شام چوں شیش ناگ دا سِمے نیلا
غزل۔ اعزاز احمد آذر درخت جاں پر عذاب رت تھی نہ برگ جاگے نہ پھول
ہم قیدی چند گھرانوں کے ڈاکٹر مجاہد کامران ہم قیدی چند گھرانوں کے ابلیسوں کے
اپنی مٹھی کھول ذرا ازہر ندیم اپنی مٹھی کھول ذرا اس کے اندر آسمان ہے
فیصلہ کائنات میں گونجنے والا ہے منیر احمد فردوس ہم لمحوں کی تکرار میں ہیں
گیلی چپ ناہید ورک نادیدہ خوابوں کے مُردہ پر بوجھل آنکھوں کی پتلیوں سے چمٹے
تکمیل ناجیہ احمد بس۔۔۔۔ آنکھیں چاہیں مجھے آنسوؤں کی پرورش کرنی ہے انتظار کا بیج