داستان ( چہارم) ۔۔۔ ڈاکٹر صابرہ شاہین
داستان ( قسط چہارم ) ڈاکٹر صابرہ شاہین بابا گھوڑے پالنے کے شوقین تھے ہمیشہ
داستان ( قسط چہارم ) ڈاکٹر صابرہ شاہین بابا گھوڑے پالنے کے شوقین تھے ہمیشہ
مردہ جوتوں کے تسمے فاطمہ مہرو ہم کہیں نہیں جاتے اور نہ کوئی ہمارے آگے
اور اکتارا بجتا رہا دعا عظیمی میں بھی صاحب مزار کے قدموں کی طرف احاطے
اسیر ِ زندان ِ الم سمیرا ناز در ِ زندان کھول دو کہ سانس آئے
بُلّھے شاہ دے چرنیں۔ منیر شیروانی بّلّھے شاہ دی ہستی،فکر انسان دی روشن دیوے۔ دل
گُم شدہ پگڈنڈی پر مُلاقات صابر ظفر کی نئی کتاب ”کھیتوں کی ریکھاؤں میں” کے
ٹوٹے پھوٹے لوگوں کی فیکٹری نیر مصطفیٰ تبصرہ :: راشد جاوید احمد افسانے کی دنیا
زرد گلاب رضیہ سجاد ظہیر ہاں یہ وہی تصویر ہے— وہی جو نہ جانے کب
دو تے دو تِن اوتار سنگھ پاش میں سدھ کر سکدا ہاں- کہ دو تے
ایک درخت کی دہشت سعید الدین میں کہاڑے سے نہیں ڈرا نہ کبھی آرے سے