پتھر کی بریل ۔۔۔ مرزا اطہر بیگ
پتھر کی بریل ( مرزا اطہر بیگ ) یہ اس وقت کی بات ہے جب
پتھر کی بریل ( مرزا اطہر بیگ ) یہ اس وقت کی بات ہے جب
نظم منتظر گولو میرے ایک ہاتھ میں پائبلو نرودا کی نظمیں ہیں جو تقریبَا بارش
جو تم نے دیکھا بینا گوئندی رات کا آخری پہر رات کا آخری پہر بھی
نیلا پردہ گلابی کناری صفیہ شاہد ۔ “یہ کیا کر دیا ۔۔۔اتنے قیمتی پردے کیوں
Teleportation توحید زیب میں خوابوں کو انسانی شکلیں دیتا ہوں میں ان کی عمریں لکھتا
نظم گل ِ رعنا تمہاری کھوج کی سعئ مسلسل طاری ہے یہ نکہت گل یہ
نظم گل ِ رعنا تمہاری کھوج کی سعئ مسلسل طاری ہے یہ نکہت گل یہ
ہم صورت گر کچھ خوابوں کے ۔۔۔۔۔ ( راشد جاوید احمد ) انسان______ برخلاف حیوان۔۔۔۔۔۔
بوڑھا ویٹر ارنسیٹ ہیمنگوے رات کافی بیت چکی تھی اور سب لوگ کیفے سے چلے
خواب کے ساتھ بندھا شخص مسعود قمر میں جب صبح گھاس پہ گیا رات کے