حویلی کے گیٹ پر دستک ۔۔۔ فرانز کافکا
حویلی کے گیٹ پر دستک (فرانز کافکا) یہ گرمیوں کے ایک گرم دن
حویلی کے گیٹ پر دستک (فرانز کافکا) یہ گرمیوں کے ایک گرم دن
سپاہی کا بیٹا تحریر: چنگیز آتماتوف (کرغزستان) مترجم: محمود احمد قاضی (لاہور، پاکستان) وہ یہی
کاغذی پھول گابرئیل گارشیا مارکیز صبح کاذب کے ملگجے اندھیرے میں مینا نے
خلاف ضابطہ ہنرخ بوئل جرمن ادیب میں بندرگاہ کے کنارے کھڑا اُن سمندری پرندوں کو
قاتل ژاں پال سارتر لندن کی عدالت میں کل ایک غیر معمولی مقدمہ پیش ہونے
نئے لیمپ فرانز کافکا ، جرمن سے اردو ترجمہ: مقبول ملک کل میں پہلی بار
اپنے والد “گیبریئل گارسیا مارکیز” کے نام ایک خط تحریر : روڈریگو گارشیا (Rodrigo Garcia)
شہر میکسم گورکی نوجوان موسیقار دھیرے دھیرے بول رہا تھا اور اس کی سیاہ آ
غالب در پردہ شکایت ز تو داریم و بیاں ہیچ زخمِ دلِ ما جملہ دہان
چند مختصر نظمیں محمود درویش محمود ، میرے دوست۔ دکھ ایک ایسا سفید پرندہ ہے