سایا ۔۔۔ نادیہ عنبر لودھی
سایا نادیہ عنبر لودھی اس نے آیئنے میں خود کو دیکھا۔ ماتھے پر لکیریں، چہرے
سایا نادیہ عنبر لودھی اس نے آیئنے میں خود کو دیکھا۔ ماتھے پر لکیریں، چہرے
چھینک کا معمہ وجیہہ وارثی بڑے بڑے سائنسدان، ڈاکٹرز حیران و پریشان تھے ، ان
آؤٹ پاس سبین علی بنتے بگڑتے ٹیلوں کے درمیان ریت کے چھلاوے رقصاں تھے سورج
اقوام متحدہ سے ایک مکالمہ احمد ہمیش بہت دن ہوئے میں اپنی سوانح بیان کرنے
ہیری گود ممتاز حسین آ آ آ ۔۔۔ آہ عاصم کے جسم پے جیسے اس
سیلمون فش سبین علی جو ، آج بہت پریشان تھی۔ جب وہ مادام کے چہرے
جیرے کالے کا دکھ محمد جمیل اختر یوں تو وہ اچھا تھا لیکن اس کے
چاپ مصباح نویدسجے سجائے لشکتے وسیع کمرے میں کسی نہایت قیمتی ائیر فریشنرکی مہک پھیلی
کورا کینوس سدرہ منظور حسین کینوس پر ٹکی اس کی گہری آنکھیں اور تیزی سے
صاف دماغوں والی (جاتک کہانی) محمود احمد قاضی میونسپلٹی کلرک رشید اپنی سیٹ پر کام