سبقت ۔۔۔ شاہد جمیل اختر
سبقت شاہد جمیل احمد پتہ نہیں آج بیدو کے ہاتھوں کو کیا ہو گیا تھا
سبقت شاہد جمیل احمد پتہ نہیں آج بیدو کے ہاتھوں کو کیا ہو گیا تھا
سرخ پوشاکیں کنیز باھو “اپنے ملک پہ سایہ فگن آسمان بھی اپنا ہوتا ہے” کچھ
آخری بن باس سید محمد اشرف کانس کی جھاڑیوں کے درمیان کچے دگڑے پر یکے
سیاہ آسمان اکرام اللہ اندھیری سیڑھیاں پاؤں سے ٹٹول ٹٹول کر چڑھتے چڑھتے دم پھول
ہزار پایہ خالدہ حسین میں نے دروازہ کھولا۔ اندر کے ٹھنڈے اندھیرے کے بعد، باہر
افسانے کا فسانہ محمود احمد قاضی دو افسانہ نگار ایک دوسرے کے سامنے بیٹھے ہیں۔
عام سا ایک دن ذکیہ مشہدی ’ناشتہ لگادیا ہے بھیا، آجائیے۔‘‘ بوانے آواز لگائی۔رفیع کچھ
مولوی صاحب کی ڈاک سیمیں کرن مولوی صاحب نے اک بڑا سا بوری نما تھیلا
آخری مارچ صائمہ نورین بخاری ہری زمین نے سرخ پھولوں کی چادر اوڑھ رکھی تھی۔۔۔دبیز
رومانس ثروت عبدالجبار اس کا چہرہ میں نے دیکھ رکھا تھا، اور سچ پوچھیں تو