وہ سب جو میں نے نہیں پڑھایا ۔۔۔ اصغر ندیم سید
“وہ سب جو میں نے نہیں پڑھایا” ( اصغر ندیم سید ) میں ایک یونیورسٹی
“وہ سب جو میں نے نہیں پڑھایا” ( اصغر ندیم سید ) میں ایک یونیورسٹی
صلیبیں میرے دریچے میں ( فیض احمد فیض) فیض بنام ایلس فیض۔ 8 فروری 1953
– سانجھ ( گلزار ) لالہ جی کو یہ بات کھل گئی کہ بڑھیا(لالائن) نے
چوکیدار کی بیوی (رخسانہ احمد ) کَل دو افراد لُو لگنے کے باعث دم توڑ
میری زندگی( اقتباس ) ( لیون ٹراٹسکی ) ہمارے کام کی حیرت ناک کامیابی نے
کہاں گیا میرا بچپن خراب کر کے مجھے ( شہناز پروین سحر ) ۔ احباب
کیونجی اسٹیشن پرٹینگوؔ چیو لائن کی تیز رفتار ٹرین پر سوار ہوا۔ کمپارٹمنٹ خالی پڑا
سعادت حسن منٹو بقلم خود سعادت حسن منٹو )) منٹو کے متعلق اب تک بہت
خود فریبی ( آدم شیر ) ’’تم نے وہ نوکری کیوں کی؟‘‘ میں نے چائے
کوئی آواز دیتا ہے میری لائبریری ویران پڑی رہتی ہے ۔ کس قدر چاہت اور