قیامت کا انتظار ۔۔۔ آغا سہیل
قیامت کا انتظار ( آغا سہیل ) ابو داود نے سر منبر خطبہ دینے والے
قیامت کا انتظار ( آغا سہیل ) ابو داود نے سر منبر خطبہ دینے والے
ایک تھی جولی ( مریم عرفان ) شہر میں سرکس لگ چکا تھا، رنگ برنگی
پنکھڑی ( فیودور سلوگب ) (ترجمہ: سعادت حسن منٹو ) شہر کے مضافات میں ایک
بے ثمر عذاب ( رشید امجد ) میں اپنی تاریخِ پیدائش بھول گیا ہوں اور
کریدتے ہو جو ا ب ( خالد فتح محمد ) عمریں بتانا ضروری نہیں !
تیرہواں آدمی (رضیہ فصیح احمد) یقین آنے والی بات نہیں مگر یہ حقیقت ہے کہ
“وہ سب جو میں نے نہیں پڑھایا” ( اصغر ندیم سید ) میں ایک یونیورسٹی
صلیبیں میرے دریچے میں ( فیض احمد فیض) فیض بنام ایلس فیض۔ 8 فروری 1953
– سانجھ ( گلزار ) لالہ جی کو یہ بات کھل گئی کہ بڑھیا(لالائن) نے
چوکیدار کی بیوی (رخسانہ احمد ) کَل دو افراد لُو لگنے کے باعث دم توڑ