غزل ۔۔۔ شکیب جلالی
غزل شکیب جلالی وہی جھکی ہوئی بیلیں وہی دریچہ تھا مگر وہ پھول سا چہرہ
غزل شکیب جلالی وہی جھکی ہوئی بیلیں وہی دریچہ تھا مگر وہ پھول سا چہرہ
نظم زہرا نگاہ یہ جو تم مجھ سے گریزاں ھو ، میری بات سنو ھم
مجھے گھر جانے دو زاہد مسعود میں چھت کو جانے والی سیڑھی پر بیٹھ کر
ادھورے خواب ڈاکٹر کوثر جمال ادھورے خواب زیادہ فاصلہ طے ہو چکا تھا شاید اسی
پیاس اور پانی کا تلازمہ ازل سے ہے ثمین بلوچ گود ہری تھی مگر ہریالی
بےبسی کا آخری مرہم ہاشم بلال میں نے کہر آلود رات میں کیکر کے پیلے
غزل احمد مشتاق پانی میں عکس اور کسی آسماں کا ہے یہ ناؤ کون سی
غزل فرح رضوی بے مکانی کے صدقے نئے شہر میں زرد ہو کر رہے ہم
نکھوں کی بے خواب زمین ثمین بلوچ آنکھوں کی بے خواب زمین نیندوں کی فصل
مت ڈھونڈنا مجھے فارحہ ارشد میں ایسی ہی ہوں مجھے کبھی ان میں مت تلاشنا