پانی میں عکس اور کسی آسماں کا ہے ۔۔۔ احمد مشتاق
غزل احمد مشتاق پانی میں عکس اور کسی آسماں کا ہے یہ ناؤ کون سی
غزل احمد مشتاق پانی میں عکس اور کسی آسماں کا ہے یہ ناؤ کون سی
غزل فرح رضوی بے مکانی کے صدقے نئے شہر میں زرد ہو کر رہے ہم
نکھوں کی بے خواب زمین ثمین بلوچ آنکھوں کی بے خواب زمین نیندوں کی فصل
مت ڈھونڈنا مجھے فارحہ ارشد میں ایسی ہی ہوں مجھے کبھی ان میں مت تلاشنا
بیکراں خوابوں کے ریلے میں مہجوربدر بیکراں خواہشوں کے گرداب میں کون نکلے الست کے
ہمیں خدا نے بلایا تھا نور الہدی شاہ ہمیں خدا نے بلایا تھا کہا، کہو
ابھی نیا ہے فیس بک کا موت سے رشتہ ڈاکٹر ثروت زہرا موت نے کوئے ابد
غزل ثمینہ سیـد محبت کا شکستہ پن نظر کیا آئے باہر سےیہ دیمک تو بدن
تم عاصم جی حسین میں اپنے لفظوں کے چھوٹے ہونے سے پہلے مر گیا دعائیں
وقت کا انتقام ناجیہ احمد ہوا کے لہجے میں بیزاری تھی بے تحاشا عداوت اور