مقدس صحیفوں میں دبائے خط ۔۔۔ ماہ جبین آصف
مقدس صحیفوں کے اوراق میں دبائے خط ماہ جبین آصف ریشمی جزدانوں میں ملفوف سنہری
مقدس صحیفوں کے اوراق میں دبائے خط ماہ جبین آصف ریشمی جزدانوں میں ملفوف سنہری
آج کا اخبار عفت فریدی دروازے پہ کھٹ سے ہوئی اک آواز اور میں چونک
نیا انقلاب مخدومہ آسیہ قریشی میں ایک ایسی نظم لکھونگی، جس سے کسی بیوہ کو
قید خانہ شروع ہوتا ہے سارا شگفتہ انسان وہ ہے جو بدی کو بھی ایمانداری
سویا پڑا شہر محمود احمد قاضی شہر سو رہا ہے رات آہستگی سے اس کے
غزل (جاوید شاہین) مرا بھی حصہ غنیمت کے مال میں رکھ دے پھر اس کمائی
خواب کی زنجیر سارا احمد اتنی آسانی سے نیند نہیں آتی نیند آہستہ آہستہ خواب
لاعلاج مردانہ کمزوری کے نام صفیہ حیات شرمناک واقعات پہ ایک ذرا سی چپ بھی
سفاک لڑکی سے آخری مکالمہ احمد سہیل جب لڑ کی خاموش ہو جاتی ھے تو
مردہ جوتوں کے تسمے فاطمہ مہرو ہم کہیں نہیں جاتے اور نہ کوئی ہمارے آگے