غزل ۔۔۔ ظہیر کاشمیری
غزل ظہر کاشمیری اہل دل ملتے نہیں اہل نظر ملتے نہیں ظلمت ِ دوراں میں
غزل ظہر کاشمیری اہل دل ملتے نہیں اہل نظر ملتے نہیں ظلمت ِ دوراں میں
آخری رسومات کے دوران عذرا عباس تمہیں یاد ہے محبت کی آخری رسومات کے دوران
نظم عاصمہ ناز آٹھ دس گھونسوں ،تھپڑوں اور لاتوں کے بعد ھانپتے کانپتے درد کی
بھیگتے خیالات جویریہ وریشہ وِش چاند آج مجھ سے نالاں ہے۔ بادلوں کی اڑ سے
ایک برہنہ نظم چراگ سحری خیال برہنہ ہے ، کاغذ پر پڑے الفاظ، جنسی لحاظ
نظم سارااحمد دوپہر کے چہرے کی چِک وہ گھر ایک خواب کی مانند ان دِنوں
فساد فی الارض نودان ناصر میرے پاس کُچھ مزدور دن پڑے ہیں صُبح تکرارِ اجرت
ادھوری رات کی تعبیر رابعہ الربا سپنوں کی وہ باتیں تھیں سپنوں تک ہی رہ
شکستگی جویریہ احمد میری آنکھوں میں کاجل تھا جس کو میں خوبصورت اور نوکیلا بنانا
ہم کوئی ایسا جرم کریں خوش بخت بانو ہم کوئی ایسا جرم کریں کہ لوگ